بٹہ مالو ٹریڈیریس ایسوسی ایشن کے سنیئر نائب صدر سے ایک ملاقات

ویڈیو ٹرانس سکرپٹ

سرینگر : وادی میں غیریبی اورمفلسی کی وجہ سے بہت سارے گھرانے نان شبانہ کے محتاج ہیں۔ آمدنی نہ ہونے سے کئی لوگ اپنی بیماریوں کا علاج نہیں کرپاتے ہیں ۔ اس بناپر ہماری ایسوسی ایشن نے فلاحی اکائی کو معرض وجود میں لانے کا فیصلہ کیا ۔ اور اس فلاحی کام کی شروعات میرے علاوہ اور کاروباری برادری سے وابستہ پانچ دوستوں نے کی ۔ ان باتوں کا اظہار بٹہ مالو ٹریڈیس ایسوسی ایشن کے سنئیر نائب صد پیر امتیازالحسن نے خبر اردو کے سات ایک ملاقات کے دوران کیا ۔

انہوں نے کہا کہ دوہزار چار کے سیلاب نے کافی تبائی مچائی اور رہی سہی کسر دوہزار سولہ کے تشدد نے پوری کر لی۔ جس وجہ سے نہ صرف ہماری کارورباری برادری کے لوگ بری طرح اثرانداز ہوئے ۔ بلکہ یہاں کے بہت سارے لوگ کو محتاجی کی زند گی گزارنے پر مجبور ہونا پڑا ۔ان ہی لوگوں کو مد د کرنے کی ہماری ایسوسی ایشن نے ٹھان لی ۔ اور خدا کے فضل وکرم سے آج ہم پورے آب وتاب سے فلاحی سرگرمیوں کو انجام دے رہیں ہیں۔

امتیاز الحسن نے کہا کہ ہمارے بٹہ مالو میں کئی سارے چھوٹے دوکاندار سیلاب کی تبائی کے بعداپنا کاروبار شر وع کرنے سے قاصر تھے ۔تا ہم ہماری ایسوسی ایشن نے اُن کی بھر پور ی مالی معاونت کی اور ان کا کاروبار پھر سے بحال کیا۔ اسی طرح سیلاب میں اپنی جان گھنوا بیٹھے عادل چوپان۔ جس نے کئی سارے لوگوں کی جان بچائی تھی کے بیٹے کی پڑھائی کا ذمہ لے لیا ۔ اوراس وقت اس کی تعلیم وتربیت کی ساری ذمہ داری ہماری فلاحی اکائی انجام دی جارہی ہے۔

اس کے علاوہ ہمارے یہاں کئی سارے غریب لوگو ں کو ادوایات کے لئے ہر مہینہ پیسہ دیا جاتا ہے اور کئی کنبے ایسے بھی ہیں جنہیں مہینے کا راشن بھی فراہم کیا جارہا ہے۔

اس کوسنے کے لئے کلک کیجئے:

ایک سوال کے جواب میں ایسوسی ایشن کے سنئیر نائب صدر نے کہا کہ اب ہم نے فلاحی سرگرمیوں کو مزید وسعت دیتے ہوئے اپنی توجہ بالغ لڑکیوں کی شادی بیا ں پر مرکوز کررکھی ہیں ۔ جن کی غریبی کی وجہ سے شادی نہیں ہوپارہی ہے۔ا ور اس کے ساتھ ساتھ ان لوگوں کی معاونت کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے جو لوگ کسی مہلک بیماری میں مبتلا ہیں اور جو قلیل آمدنی ہونے سے اپنا علاج نہیں کر پارہے ہیں۔ اب ان کو علاج کرا نے کی غرض سے بڑے اسپتالوں میں کم لاگت پر علاج معالجہ کی سہولیات کو دستیاب رکھنے کی اور سرعت سے کام چل رہا ہے ۔

وادی میں فلاحی کاموں کے اعتبار سے وجود میں آئی مختلف غیر سرکاری تنظیموں کے کام کاج کے طریقہ کار پر اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے ٹریڈیس ایسوسی ایشن کے نائب صدر پیر امتیاز الحسن کہا کہ ہمارا ریہبلیٹیشن یونٹ ان فلاحی تنظیموں کی طرح لوگوں کوہمشہ محتاج اور مفلس بنائے نہیں رکھتا ہے ۔

اگرچہ ہم شروعات میں ہر سطح پر مالی معاونت فراہم کرتے رہتے ہیں ۔تاہم ہمارا نسب العین ہیں کہ ہم کنبے کے سرپرست کو ہر سطح پر معاونت فراہم کر کے آہستہ آسہتہ خود روزگار کمانے کے لائق بنائیے ۔ تاکہ اس کنبے کی غریبی اور مفلسی کو ہمیشہ ہمیشہ کے لئے دور کیا جاسکے ۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہرفردکو اپنے ضمیر کو جگانا ہوگا ۔ اپنے علاقوں اورمحلوں میں ان غریب گھروں کی نشاندہی کرے کے ان کی ہر سطح پر مدد کرنی ہوگی ہے ۔

آخر پر انہوں نے ایک سوا ل کے جواب میں کہا کہ آئے روز ٹریڈ یونیوں کی ہڑتال اور احتجاجوں سے انتظامیہ پر کوئی اثر نہیں دیکھا جارہاہے۔ جس کی وجہ ہے ہمیں اپنے لوگوں نے یرغمال بناکے رکھا ہے ۔ تاہم نائب صدر امیتاز الحسن نے کہا کہ ہماری ایسوسی ایشن اپنے کھوئے ہوئے وقار کو بحال کرنے کے لیے کسی بھی ایوان تک جانے کے لئے تیار ہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں