برائیوں کو روکنا ہے تو نکاح آسان بناؤ،سرینگرمیں ۱۰۵ جوڑوں کی اجتماعی شادی

رضوان سلطان:

کشمیر میں پہلی بار ایک اجتماعی شادی میں ۱۰۵ جوڑوں کو شادی کے بندھن میں بندھا گیا ہے ۔ یہ شادی کی تقریب امرسنگھ کلب میں انجام دی گئی جس میں کشمیر کے مختلف اضلاع سے جوڑوں کا تعلق تھا ۔

کشمیر میں شادی جیسی سنت کو آج بہت مشکل بنا دیا گیا ہے ،اور غریب گھرانوں کی لڑکیوں کیلئے اپنے ہاتھ پیلے کرنا ایک خواب ہی رہ گیا ہے ۔وہیں جہیز کی بدعت بھی ہمارے سماج میں دس برائیوں کو جنم دیتی ہے ۔اس سب کو دیکھتے ہوئے جموں وکشمیر جعفری کونسل نے شادی کو آسان بنانے کے لئے ایک پہل کرتے ہوئے کشمیر کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے ۱۰۵ جوڑوں کی اتوار کو امرسنگھ کلب میں اجتماعی شادی کروائی ۔

کونسل کے جرل سیکٹری کا اس موقعے پر کہنا تھا کہ’’ کونسل نے سب سے پہلے ۲۰۱۵ میں ۳۸ جوڑوں کی شادی کروائی جو اس کے حقدار تھے ،وہیں ۲۰۱۶ میں اس طرح کی اجتماعی شادی میں ۷۰ جوڑوں کی مدد کی گئی،جبکہ ۲۰۱۸ میں اب یہ سب سے بڑی اجتماعی شادی ہے ‘‘۔
انہوں نے کہا کہ ان جوڑو ں کا تعلق اوڑی ،سمبل ،بیروہ ،بڈگام ،،خان صاحب بارہمولہ اور سرینگر سے ہے ۔ جن میں ۳۸ جوڑے بڈگام سے ،۳۴ بانڈی پورہ سے ،۲۹ بارہ مولہ سے اور دو دو سرینگر اور گاندر بل سے تھے ۔کونسل کا مقصد ان افراد کی شادی کروانا جن کے گھروں میں وسائل نہیں ہیں ۔

وہیں جو حقدار ہوتے ہیں انہیں کیسے چنا جاتا ہے تو ،، اس بارے میں جنرل سیکٹری کا کہنا تھا کہ ’’ ہمارا آفس خمینی چو ک بمنہ میں ہے اور جوڑے وہاں پر آتے ہیں اور اپنا نام اور پتہ درج کرواتے ہیں جس کے بعد کونسل ان کی طرف سے جمع کروائی گئی جانکاری پر ان کے گھر جا کر دیکھا جاتا ہے کہ یہ حقدار ہے یا نہیں ‘‘۔

شادی کی اس تقریب میں جوڑوں کو یہ اجازت بھی دی گئی تھی کہ وہ پنے رشتہ داوں میں ۲۰ افراد کو ساتھ لا سکتے ہیں ۔جبکہ وہاں ان کے لئے کھانے پینے کا انتظام بھی کونسل کی طرف سے کیا گیا تھا ۔

فروری ۲۰۱۸ میں تحریک فلاح مسلمون نے اپنے ایک سروے میں کہا گیاتھا کہ سرینگر ضلعے میں ہی دس ہزار ایسی خواتین ہیں جو شادی کی عمر سے بھی نکل گئی ہیں ۔وہیں ایک اور رپورٹمیں کشمیر میں پینتس ہزار خواتین ہیں جن کی عمریں شادی کے لائق ہیں لیکن مختلف سماجی خرافات کی وجہ سے وہ اپنے ہاتھ پیلیکرنے کے انتظار میں ہیں ۔

اب ضرورت اس بات کہ اس اجتماعی شادی سے کچھ سیکھ کے ہمیں نکاح کو آسان بنانے کی کوشش کرنی چاہیے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں